Saturday, April 27, 2024

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کا مقبوضہ جموں و کشمیر بارے گمراہ کن بیان مسترد کردیا

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کا مقبوضہ جموں و کشمیر بارے گمراہ کن بیان مسترد کردیا
October 11, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کا مقبوضہ جموں و کشمیر بارے گمراہ کن بیان مسترد کر دیا۔

پاکستان نے گجرات میں ایک عوامی ریلی کے دوران بھارتی وزیر اعظم مودی کے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بارے میں دیئے گئے ریمارکس کو سختی سے مسترد کر دیا۔

دفتر خارجہ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا یہ طنزیہ بیان کہ انہوں نے کسی نہ کسی طرح ’’مسئلہ کشمیر حل کر لیا ہے‘‘، نہ صرف غلط اور گمراہ کن ہے بلکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی قیادت مقبوضہ کشمیر کے زمین سے کتنی غافل ہو چکی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جس کا حل 1948ء سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے۔ نام نہاد ترقیاتی منصوبوں سے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے جذبے کو پست ڈال کر بھارت دنیا کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تنازعہ کو یکطرفہ طور پر حل کرنے کے بارے میں فریب پر مبنی بیانات دینے کے بجائے، بھارتی قیادت کو کشمیریوں اور دنیا کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دیا جائے۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے مسلسل عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے اپنا کردار اور ذمہ داری نبھائے۔ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ معصوم کشمیریوں پر اس کے وحشیانہ جبر کے لیے بھی ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔ پاکستان 5 اگست 2019 کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازع کا واحد حل اس بات کو یقینی بنانے میں مضمر ہے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے اپنے حق خودارادیت کا استعمال کرنے کی اجازت دی جائے جیسا کہ یو این ایس سی کی متعلقہ قراردادوں میں بیان کیا گیا ہے۔