Islamabad (92News) - نیشنل پولیو ایمرجنسی سینٹر کے مطابق، پاکستان میں ہفتے کے روز پولیو کے 3 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے ایک کیس بلوچستان، ایک کیس سندھ اور ایک کیس خیبر پختونخواہ سے سامنے آیا۔
بلوچستان میں قلعہ عبداللہ کے علاقے میں ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کراچی کے علاقے کیماڑی کے ایک بچے میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ تیسرا کیس خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند میں رہنے والے ایک بچے میں سامنے آیا ہے۔
انسداد پولیو لیبارٹری نے تصدیق کی ہے کہ تینوں بچے وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 سے متاثر تھے۔ ان نئے کیسز سے اس سال پاکستان میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 21 ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیو کے مثبت ماحولیاتی نمونے: حکام کا تشویش کا اظہار
انسداد پولیو کی کوششوں کے لیے وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے تازہ ترین کیسز پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوائے جائیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کا استعمال بہت ضروری ہے۔
حکومت پاکستان پولیو کے خاتمے کے لیے پہلے سے زیادہ پرعزم ہے، عائشہ فاروق نے کہا اور بتایا کہ حکومت آئندہ نسلوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے پر عزم ہے۔
رواں ماہ کے شروع میں وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے خصوصی انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے ملک بھر کے 115 اضلاع میں اس مہم کا افتتاح کیا تھا، جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 30 ملین بچوں کو قطرے پلانے تھے۔