اسلام آباد (92 نیوز) - پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ من گھڑت جھوٹے پروپیگنڈا کا مقصد پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ ملک دشمن عناصر ہر قیمت پر دشمن کے ایجنڈے کو پروان چڑھانے کے لئے ہر سطح تک گر سکتے ہیں۔ پاکستان نے واضح کیا کہ بحرین سے راولپنڈی جانے والی پرواز افغان مہاجرین کے برطانوی انخلاء کا حصہ ہے نہ کہ اسلحے کی کھیپ منتقل کرنے کی۔
سوشل میڈیا پر یہود اور ہنود کی جانب سے پاکستان کے خلاف گمراہ کن پراپیگنڈا جاری ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے حامیوں کی جانب سے بھی پاکستان پر اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا۔
سوشل میڈیا پر ایک جہاز کو اسلحہ پاکستان سے اسرائیل لے جانے کی جھوٹی اور من گھڑت کہانی بیان کی گئی۔ جسے بھارتی میڈیا نے خبر بنا کر پیش کر دیا۔
دراصل حقیقت یہ ہے کہ بحرین سے راولپنڈی جانے والی پرواز افغان مہاجرین کے برطانوی انخلاء کا حصہ ہے نہ کہ اسلحے کی کھیپ کی اسرائیل منتقل کرنے کی۔
پاکستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی ہر سطح پر پُر زور مذمت کے ساتھ ساتھ ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے۔ سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھی پاکستان نے مظلوم فلسطینیوں کی بھرپور اور کھل کر حمایت کی۔
پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ فلسطینوں کے ساتھ بھی انسانوں جیسا سلوک ہونا چاہیے۔ پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور غزہ میں اسرائیلی حکام کی طرف سے طاقت کے غیر متناسب استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی متعدد بار فلسطین کی حمایت اور سپورٹ میں کھل کر بھرپور طریقے سے آواز اٹھا چکے ہیں۔
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے لئے امدادی سامان کی دو فلائٹس بھی بھیجوا چکا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔