لاہور (92 نیوز) - قائد نون لیگ نوازشریف کہتے ہیں کہ پاکستان دنیا کی چوبیسویں معیشت بن چکا تھا، ہماری بنائی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔
لاہور چیمبر کے عہدیداروں سے خطاب میں نوازشریف نے کہا کہ 1990 کے دور کی پالیسیاں اور ترقی کی رفتار جاری رہتی تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا۔ ہم نے کاروبار کو روایتی دائروں سے آزادی دلائی، ہماری بنائی پالیسیوں سے خزانہ بھرنا شروع ہوا۔ ہمارے دور کی ترقی اور پالیسی جاری رہتی تو ڈالر آج 40 یا 50 روپے کا ہوتا، ہماری بنائی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔
نوازشریف نے کہا کہ ہم ملک کو ترقی دیتے ہیں پھر جلا وطنی اور قید بھی کاٹتے ہیں، ہم نے خود اپنی پارلیمنٹ اور وزرائے اعظم کے ساتھ زیادتیاں کیں، پھر ملک کس کے حوالے کر دیا گیا؟ ہمارے دور میں 1000 روپے جس کا بل آتا تھا، آج 15 ہزار بل آ رہا ہے، 2022 میں حکومت میں آنے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا ضروری تھا،شہباز شریف کے مستعفی ہونے کی تقریر تیار تھی۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا 2013 سے 2017 کے دوران پاکستان دنیا کی چوبیسویں معیشت بن چکا تھا، ہم نے چار سال ڈالر کو 104 روپے پر باندھ کر رکھا، 1998 میں ایٹمی دھماکے کئے تو اسلامی ممالک پاکستان کو اپنا رکھوالا سمجھنے لگے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں سوا چھ فیصد پالیسی ریٹ تھا، آج 22 فیصد پر ہے، اس ریٹ سے کون کاروبار کر سکتا ہے۔ آج یہ حالت ہوگئی کہ ایک ایک ارب ڈالر کے لئے محتاج ہوگئے ہیں، یہ کلہاڑی ہم نے خود اپنے پیروں پر ماری ہے۔