Saturday, May 4, 2024

قومی اسمبلی : غیرت کے نام پر قتل کی سزا 25سال عمر قید‘ بل منظور

قومی اسمبلی : غیرت کے نام پر قتل کی سزا 25سال عمر قید‘ بل منظور
October 6, 2016
اسلام آباد (92نیوز) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل اور زنا بالجبر سے متعلق ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ غیرت کے نام پر قتل فساد فی العرض میں شمار ہو گا جس کی سزا پچیس سال عمرقید ہو گی۔ زنابالجبر پر سزائے موت یا عمرقید کی سزا ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے فیصلہ سنا دیا۔ غیرت کے نام پرقتل کی سزا اب پچیس سال عمر قید ہو گی جبکہ زنابالجبر پر سزائے موت یا عمر قید کی سزا ہو گی۔ غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کا بل پیپلزپارٹی کے فرحت اللہ بابر نے پیش کیا جس کی وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے بھی حمایت کی۔ بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کی روک تھام کے بل میں ترامیم لائے گی۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ کا کہنا تھا اس بل پر اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے لی جانی چاہئے جبکہ شیری رحمان نے رائے دی کہ غیرت کے نام پر قتل کے واقعات اس وقت تک ختم نہیں ہوں گے جب تک جرم ناقابل معافی نہیں ہو گا جس پر وزیرقانون زاہد حامد نے واضح کیا کہ بل سے قانونی سقم دور کر دیے ہیں۔ اب غیرت کے نام پر قتل کے ملزم کوپچیس سال عمر قید کی سزا ہو گی جس کے بعد بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ مشترکہ اجلاس میں زنا بالجبر سے متعلق ترمیمی بل بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بل کے تحت نابالغ‘ ذہنی یا جسمانی طور پر معذور شخص کے ساتھ زنا بالجبر کی صورت میں سزائے موت یا عمر قید کی سزا ہو گی۔ بل کے تحت ڈی این اے ٹیسٹ کو تفتیش میں لازمی قرار دے دیا گیا ہے جبکہ مقدمے کی پیروی کے دوران خاتون کے کردار پر کوئی بات نہیں ہو سکے گی۔