اسلام آباد (92 نیوز) - ملک بھر میں گرمی کی نئی لہر کا امکان پیدا ہو گیا۔ محکمہ موسمیات نے خبر دار کر دیا۔
ایڈوائزری میں بتایا کہ بالائی پنجاب، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں درجۂ حرارت معمول سے 9 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ بالائی وسطی سندھ، وسطی جنوبی پنجاب کا درجہ حرارت معمول سے 8 ڈگری زیادہ ہو سکتا ہے ۔ بلوچستان میں بھی درجۂ حرارت معمول سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور خشک موسم کے باعث فصلوں اور باغات کو پانی کی کمی کا خطرہ ہے جبکہ زیادہ درجۂ حرارت کے باعث بجلی کی کھپت بھی بڑھ جائے گی۔ اگلے ہفتے گرمی بڑھنے سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے۔
اس سال ملک کے بیشتر حصوں اور شمالی حصوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت اور بارشوں کا امکان ہے۔ قدرتی آفات کے وقت، خاص طور پر موسم گرما کے مون سون کے اوقات میں سیلاب اور تیز بارشوں سے لوگوں کی زندگیوں اور معاش کے ساتھ ساتھ عوامی انفراسٹرکچر کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ 2/4
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 7, 2022
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے ٹوئٹ کیا کہ اس سال ملک کے بیشتر حصوں اور شمالی حصوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت اور بارشوں کا امکان ہے۔ قدرتی آفات کے وقت، خاص طور پر موسم گرما کے مون سون کے اوقات میں سیلاب اور تیز بارشوں سے لوگوں کی زندگیوں اور معاش کے ساتھ ساتھ عوامی انفراسٹرکچر کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کو ہدایت دی کہ وہ مون سون کی معمول سے زیادہ بارشوں کے ممکنہ تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے تمام تر پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ شمال، گلگت بلتستان، شمال مغربی خیبرپختونخوا میں مون سون کے موسم کے دوران معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے نتیجے میں برف پگھلنے میں اضافہ ہو سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں علاقے میں سیلاب اور گلاف کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ 4/4
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 7, 2022