لاہور (92 نیوز) - پنجاب حکومت کی طرف سے قائم کی گئی جے آئی ٹی نے عمران خان پر فائرنگ کرنے والے ملزم نوید سے پوچھ گچھ کی۔
عمران خان پر فائرنگ کرنے والے ملزم نوید مہر سے تفتیش شروع کردی گئی، جے آئی ٹی نے نوید سے مختلف سوالات کئے، لیکن نوید نے اپنا پرانا موقف نہ بدلا۔
ذرائع کے مطابق ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو کہا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، حملہ صرف اس نے کیا، منصوبہ بندی میں کوئی دوسرا شامل نہیں، نہ اس کا کسی جماعت سے تعلق ہے۔ ملزم نے کہا کہ کنٹینر کے سامنے پولیس نہیں تھی، اس لئے سامنے سے فائرنگ کی، گلی سے فرار ہونا تھا، لیکن پکڑا گیا۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن کی رہنماء عظمی بخاری کہتی ہیں عمران خان کو ایک گولی لگنے کا کہا گیا، پھر گولیاں چار ہوگئیں، اب کہا جارہا ہے گولیوں کے ٹکڑے لگے، ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ مقتول معظم، نوید کی گولی سے جاں بحق ہوا، جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اسے اوپر سے سر میں گولی لگی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فرح گوگی کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کیا جا سکتا ہے، فرح گوگی کو وطن واپس لائے بغیر چوری اور گھڑی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔