Friday, April 19, 2024

عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت 19 ستمبر تک ملتوی

عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت 19 ستمبر تک ملتوی
September 15, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے عمران خان کی جانب سے مقدمہ کے اخراج کی درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے گزشتہ سماعت پر پوچھا تھا کہ  7 اے ٹی اے کیسے لگتی ہے۔ آپ 7 اے ٹی اے کی سنگین دفعات کو اتنا عام نہ کریں۔ عمران خان نے کیا کہا تھا جس پر دہشت گردی کی دفعات لگیں؟ آپ کو لگتا ہے کہ ایک آئی جی اتنا کمزور ہے جو ایسی تقریر کا اثر لے لے۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ بالکل جب وہ شخص سابق وزیراعظم ہو تو پھر اثر ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان جا کر اسی پولیس کے سامنے شامل تفتیش ہوئے ہیں۔ اگرعمران خان نے اس کے بعد آئی جی کے دفتر یا گھر میں حملہ کیا ہو تو پھر بات ہے۔ اگر اس بیان کے بعد کوئی حملہ ہوتا تو بات اور تھی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جج صاحبہ کا تحفظ کرنے کیلئے ہم یہاں موجود ہیں۔ تقریر کے الفاظ بہت غیرمناسب ہونگے، زیرالتواء مقدمہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہو گی لیکن یہ دہشت گردی نہیں ہے۔ جے آئی ٹی کیلئے کیا مشکل تھی کہ کل بیٹھ جاتے اور آج عدالت کو آگاہ کر دیتے۔

عدالت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پیر 19 ستمبر تک طلب کر لی۔