لاہور(92 نیوز) - ہر دور کے نوجوانوں میں یکساں مقبول ومعروف شاعر، ادیب اور فلسفی، جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 20 برس بیت گئے۔
میں بھی عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں
جون ایلیا دسمبرانیس سو اکتیس کو بھارت کے شہر امروہہ میں پید ا ہوئے۔۔
ان کا اصل نام سیدجون اصغرتھا، قیام پاکستان کےبعد اہلخانہ کےساتھ ہجرت کرکےپاکستان آئے، اورکراچی میں قیام کیا۔
جون ایلیا کو انگریزی، عربی اور فارسی پر مکمل عبور حاصل تھا ان کا پہلا شعری مجموعہ شاید کے نام شائع ہوا۔ جون ایک رویت شکن شاعرتھے، جو لکھا خوب لکھا۔ ان کے شعری مجموعوں میں یعنی، گمان، لیکن، گویا اور امور شامل ہیں۔
جون ایلیا ادبی حلقوں میں منفرد مقام رکھتے تھے، منفرد اسلوب اور غیرروایتی انداز نے انہیں ہم عصروں میں ممتاز کیا۔
جون ایلیا آٹھ نومبر دوہزار دو کو انتقال کرگئےاورانہیں سخی حسن قبرستان میں سپردخاک کیا گیا، لیکن اپنی بےباک شاعری کی بدولت آج بھی ان کے مداح انہیں یاد کرتے ہیں۔