مودی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کی، عمران خان
اسلام آباد (92 نیوز) - سابق وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ مودی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کی۔
5اگست2019کو مودی سرکارنےIIOJ&K کی خصوصی حیثیت ختم کرکےUNSC کی قراردادوں اورعالمی قانون کی خلاف ورزی کی۔ پھرمودی سرکار نےایک قدم آگےبڑھاتےہوئےکشمیرمیں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کےذریعے چوتھےجینیوا کنونشن کے تحت جنگی جرم کاارتکاب کیا۔انکاخیال تھاکہ ان ہتھکنڈوں سےکشمیریوں کےمزاحمت
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 5, 2022
جمعہ کے روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام پر ٹویٹر پیغام میں کہا کہ مودی حکومت کا اقدام اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ جنیوا کنونشن کے تحت مودی حکومت کا اقدام جنگی جرم ہے۔ مودی کا خیال تھا کہ یہ اقدام کشمیریوں کے جذبے کو کچل دے گا۔ مگرکشمیریوں کی خوئے مزاحمت نےتقویت پکڑی اور یہ مسلسل مضبوط ہوتی جارہی ہے۔
ان خلاف ورزیوں پرصدائےاحتجاج بلند کریں جنکی نشاندہی عالمی برادری میں طاقتور قوتیں کرتی ہیں مگر جب بھارت اورIIOJ&K میں اسکےہاتھوں انسانی حقوق کی بڑے پیمانےپرخلاف ورزیوں کامعاملہ آتا ہےتو یہی قوتیں بھارتی منڈی یا اسکےساتھ اپنے سٹریٹیجک عسکری اشتراک کےباعث مکمل خاموش نظر آتی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 5, 2022
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی منتخب اخلاقیات، بھارت کی جانب سے عالمی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی پر عالمی برادری کی خاموشی قابلِ مذمت ہے۔
عمران نے مزید کہا کہ ہم سے کہا جاتا ہے کہ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر صدائے احتجاج بلند کریں، جن کی نشاندہی عالمی برادری میں طاقتور قوتیں کرتی ہیں مگر جب بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں اس کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا معاملہ آتا ہے تو یہی قوتیں بھارتی منڈی یا اسکے ساتھ اپنے سٹریٹیجک عسکری اشتراک کے باعث مکمل خاموش نظر آتی ہیں۔