منی پور (92 نیوز) - منی پور کی صورتحال مسلسل بگڑنے لگی۔ باغی قبائل نے اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا۔ جاری خانہ جنگی پر قابو پانے میں مودی سرکار مکمل ناکام ہوگئی، اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار ہلاک اور پانچ ہزار سے زائد سرکاری ہتھیار لوٹے جاچکے ہیں۔
منی پور میں فسادات کو شروع ہوئے چھ ماہ سے بھی زائد کا عرصہ ہوگیا، اس دوران ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور چھ ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔ موان ٹومبنگ نے اعلان کر دیا ہے کہ اگر دو ہفتوں میں مودی سرکار نے ہمارے جائز مطالبات پورے نہ کیے تو ہم اپنی خودمختار حکومت قائم کریں گے۔ الجزیرہ کے مطابق ایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کرنے کے باوجود حالات مودی سرکار کے قابو سے باہر ہیں۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق مودی سرکار منی پور میں جنگ اور پرتشدد واقعات ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ ستیا پال ملک نے کہا کہ مودی نے سیاسی مقاصد کی خاطر منی پور میں فسادات کروائے، منی پور کے قبائل نے مودی سرکار اور کوکی قبیلے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ ہمیں اب مودی سرکار سے کوئی امید نہیں اس لیے ہم اپنی حکومت قائم کریں گے۔
مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کے پاس وقت ہے اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم ہندوستانی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلیں گے۔