لاہور (92 نیوز) - ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز اسپیشل کورٹ پیش ہو گئے۔
سکیورٹی کے ناقص انتظامات پر فاضل جج نے اظہار برہمی کیا۔ فاضل جج نے وزیراعظم سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو اندر نہیں آنے دیا جارہا میرے اسٹاف کو روکا گیا اگر یہ سکیورٹی ہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے جس پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا میں خود سکیورٹی کے معاملات دیکھ کر حیران ہوں۔
عدالتی حکم پر ایس پی سکیورٹی عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کا کہنا تھا آج جو بدنظمی ہوئی اس پر معذرت خواہ ہوں جو ذمہ دار ہیں انکے خلاف کاروائی ہو گی جس پر فاضل جج کا کہنا تھا میں ابھی اپکو شوکاز نوٹس کرتا ہوں،آپ بتائیں کس کے کہنے پر ملزمان اور اسٹاف کو داخلے سے روکا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے استدعا کی کہ اس واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہیے، انہیں بھی باہر روکا گیا تھا جس پر عدالت کا کہنا تھا آپ انتظامیہ کے سربراہ ہیں آپ یہاں کھڑے ہو کر بھی حکم دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم بولے میں ابھی وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کو تحقیقات کے لیے کہتا ہوں۔
اس سے قبل میڈیا نمائندگان کو داخلے کی اجازت نہ ملنے پر لیگی رہنما عطاء تارڑ نے دھرنا دیدیا اور وزیراعظم شہباز شریف کو بھی اندر جانے سے روکے رکھا۔ ان کا کہنا تھا جب تک میڈیا نمائندگان کو اجازت نہیں ملے گی ہم اندر نہیں جائینگے۔
بعدازاں سی ٹی او لاہور منتظر مہدی بھی اسپیشل سینٹرل کورٹ پہنچے اور ٹریفک انتظامات کا جائزہ لیا۔