Peshawar (92 News) - کورونا وائرس کے بعد ایک اور جان لیوا وائرس پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنے پنجے گارنے لگا ہے۔
خیبرپختونخوا میں بدھ کو مونکی پاکس (ایم پاکس) وائرس کا پانچواں کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
وائرس سے متاثرہ مریض کی تصدیق کرتے صوبائی وزیر صحت قاسم علی شاہ نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین واقعہ اس وقت پیش آیا جب مریض 7 ستمبر کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترا تھا۔
پھر اس نے پشاور کا سفر کیا، جہاں اس نے علاج کے لیے ایک نجی کلینک جانے سے پہلے ایک ہوٹل میں چیک ان کیا۔
مریض کی اپنے لوئر دیر کے گھر میں قرنطینہ میں رکھنے سے قبل کسی کے ساتھ کوئی خاص بات چیت یا ملاقات نہیں ہوئی۔ اپنے سفر پر موجود لوگوں کے علاوہ، وہ کسی رشتہ دار سے نہیں ملا اور نہ ہی کوئی بامعنی بات چیت کی۔
وزیر صحت نے مزید بتایا کہ مریض کو لوئر دیر میں اس کے گھر پر قرنطینہ کر دیا گیا ہے اور ذکر کیا کہ سعودی عرب سے آنے کے بعد سے اس نے کسی بھی خاندان کے فرد کو نہیں دیکھا نہ ملاقات کی۔
لوئر دیر کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) مریض کو دیکھ رہے ہیں۔
وزیر صحت نے بتایا ہے کہ مریض کی علامات میں بہتری آرہی ہے؛ اس کے خاندان کے افراد کو انفیکشن کے پھیلاؤ کی اطلاع دی گئی ہے۔"
گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت نے ایم پاکس کے مریض کے معائنہ کیے بغیر سب سے بڑے ہوائی اڈے چھوڑنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ’’ایسے بہت سے مریض ہوں گے جو روزانہ اسلام آباد ائیرپورٹ سے نکل کر ملک میں کہیں اور چلے جاتے ہیں‘‘۔
اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ اسکریننگ کے طریقہ کار کو بڑھائے۔