Thursday, April 25, 2024

منافع خوروں نے انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کردی

منافع خوروں نے انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کردی
September 13, 2022 ویب ڈیسک

ملتان (92 نیوز) - منافع خوروں نے انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات کی بھی مصنوعی قلت پیدا کردی۔ شارٹیج کا جواز بناتے ہوئے بخار اور شوگر سمیت دیگر بیماریوں کی ادویات میں من مانا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

با اثر ڈرگ مافیاز اور ڈسٹری بیوٹرز ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے لگے، قیمتوں کے تعین کا واضح نظام نہ ہونے پر بھی شہری لٹنے پر مجبور ہیں۔ بخار میں استعمال ہونے والی پینا ڈول کا 250 روپے والا پیکٹ 800 روپے میں بلیک میں فروخت کیا جارہا ہے۔ مرگی کے مرض میں لی جانے والی ایپی وال کی 10 روپے کی ایک گولی 50 روپے کی کردی گئی ہے۔

شوگر کے مریضوں کے لئے استعمال ہونے والی انسولین بھی مہنگی کردی گئی۔ 820 روپے میں ملنے والی انسولین خود ساختہ اضافے کے بعد 1200 روپے تک جا پہنچی ہے۔ قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی با اثر ڈرگ مافیا نے 30 سے زائد زندگی بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت بھی پیدا کردی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام مؤثر بنایا جائے۔