Saturday, May 18, 2024

ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی تو پی ٹی آئی کو نتائج بھگتنا ہوں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ

ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی تو پی ٹی آئی کو نتائج بھگتنا ہوں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
April 14, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - اسلام آباد ہائی کورٹ نے آبزرویشن دی ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی تو پی ٹی آئی کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی کو ہونے والی ممنوعہ فارن فنڈنگ کی تحقیقات پر ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔

عدالت نے فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ اکبر ایس بابر کو دینے سے روکنے اور انھیں کیس کی کارروائی سے الگ کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست بھی مسترد کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا۔

کیس سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اہم ابزرویشن دی ہے کہ ضروری ہے کہ فنڈنگ کیس میں سچائی تک پہنچا جائے۔ ممنوعہ فنڈنگ ہوئی ہو تو سیاسی جماعت اور اس کے چیئرمین کی حیثیت بھی متاثر ہو گی۔ اگر ممنوعہ فنڈنگ نکلی تو پی ٹی آئی کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف نے 25 جنوری اور 31 جنوری کو دائر درخواستیں مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔ ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔