Wednesday, April 24, 2024

محسن بیگ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

محسن بیگ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
February 17, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) محسن بیگ کی اہلیہ نے شوہر کے خلاف انسداد دہشت کا مقدمہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

مارگلہ پولیس نے سینئر صحافی محسن بیگ کے گھر سے گرفتار دو ملزمان اشفاق اور ذوالفقار کو  دہشت گردی عدالت کے جج محمد علی ورائچ کے روبرو پیش کیا۔

دوران سماعت ایس ایچ او مارگلہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محسن بیگ کے بیٹے کو ہم نے گرفتار نہیں کیا ہے۔ پولیس حکام نے عدالت میں استدعا کی وقوعہ سے متعلق تفتیش اور اسلحہ برآمد کرنا ہے۔ استدعا ہے کہ ملزمان کو 3 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ یہ ملزمان موقع پر موجود تھے۔ ان پر فائرنگ کا الزام ہے۔

ملزمان کے وکیل شہباز کھوسہ نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل دئیے کہ ان کا پہلی ایف آئی آر سے تعلق نہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ پہلی ایف آئی آر کونسی ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ پہلی ایف آئی آر وزیر نے محسن بیگ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج کی ہے۔ یہ دونوں گھر کے ملازم ہیں۔ پولیس نے انکو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

ملزمان کے وکیل نے  ملزم محسن بیگ سے ملاقات کی اجازت کے لیے تحریری درخواست بھی دائر کی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم سے کون ملنا چاہتا ہے، کونسل اور اہلیہ مل سکتے ہیں باقی کوئی نہیں مل سکتا۔ وکیل نے کہا کہ محسن بیگ کا بیٹا بھی گرفتار ہے اس کو بھی پولیس نے لانا تھا نہیں لائے۔

اس موقع پر ایس ایچ او مارگلہ نے عدالت کو بتایا کہ محسن بیگ کے بیٹے کو ہم نے گرفتار نہیں کیا۔ عد الت نے محسن بیگ سے ان کی اہلیہ اور وکیل شہباز کھوسہ کو ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے گرفتار دونوں گھریلو ملازمین کو کل تک کے لیے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔