Friday, March 29, 2024

ماضی کی غلطیوں کو بار بار دہرا کر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، شاہ محمود قریشی

ماضی کی غلطیوں کو بار بار دہرا کر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، شاہ محمود قریشی
January 26, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو بار بار دہرا کر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔

وزارت خارجہ میں پائیدار ترقی میں نجی شعبے سے استفادہ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا ہمیں آؤٹ آف باکس سوچ کو آگے بڑھانا ہو گا۔ ہمیں دنیا کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کرنا ہو گی۔ گزشتہ دو سالوں میں کرونا وبا کے باوجود پاکستان معاشی طور پر بحالی کی جانب گامزن ہوا ہے اور ورلڈ بینک نے اس کی توثیق کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا 2018 میں جب ہم نے حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تو تمام معاشی اشاریے منفی میں تھے۔ ہم 20 ارب ڈالر کے اقتصادی فرق کو پورا کرنے کیلئے فوری کاوشیں بروئے کار لائے۔ میں نے ریاض، ابوظہبی اور بیجنگ کے دورے کیے۔ انہوں نے ہماری معاونت کی مگر وہ ہماری فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کافی نہ تھی چنانچہ ہمیں آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا۔ آج ہم اس ملک میں پائیدار ترقی کی بات کر رہے ہیں جو ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا آج 5.4 فیصد گروتھ کو کافی نہیں کہا جاسکتا۔ ہمیں اسے آگے لے کر جانا ہے۔ ہمیں دیکھنا ہے کہ دیرپا ترقی کا حصول کیسے ممکن ہو سکتا ہے۔ ہمیں آؤٹ آف باکس سوچ کو آگے بڑھانا ہو گا۔ ہمیں دنیا کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کرنا ہو گی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا لوکل گورنمنٹ سسٹم کو فعال اور مستحکم بنانا ناگزیر ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ عوام ڈسٹرکٹ کونسل کے نمائندگان کو براہ راست الیکٹ کریں۔ محدود الیکٹرل کالج کے ذریعے مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں ہو سکتا۔ ہمیں درپیش چیلنجز نئے نہیں ہیں، ہمیں ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نئ اپروچ کی ضرورت ہے۔ یہی وہ نئ اپروچ ہے جسے ہم دنیا بھر میں پاکستان کے 114 سفارت خانوں میں بروئے کار لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔