Wednesday, April 24, 2024

میئر کراچی کو رہائی کا پروانہ مل گیا‘ تمام مقدمات میں ضمانت منظور

میئر کراچی کو رہائی کا پروانہ مل گیا‘ تمام مقدمات میں ضمانت منظور
November 16, 2016
کراچی (92نیوز) دہشت گردوں کے علاج معالجے کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے میئرکراچی وسیم اختر اور پیپلزپارٹی کے رہنما قادر پٹیل کی پانچ‘ پانچ لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وسیم اختر کی رہائی کا پروانہ جاری کر دیا۔ عدالت نے وسیم اختر اور پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل کی دہشت گردوں کو علاج فراہم کرنے کے مقدمے میں پانچ‘ پانچ لاکھ روپے کی ضمانت منظورکرتے ہوئے حکم دیاکہ وہ اپناقومی پاسپورٹ اور حلف نامہ بھی عدالت میں جمع کرائیں کہ ان کی کسی دوسرے ملک میں شہریت نہیں ہے ۔ وسیم اختر بانی و قائد ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر‘ سانحہ بارہ مئی اور دہشت گردوں کے علاج کے مقدمات سمیت 38 مقدمات میں پہلے ہی ضمانت حاصل کر چکے ہیں۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما روف صدیقی کو 15 دن کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت جب کہ پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی کے ملک سے باہر جانے کی درخواست پر انہیں مکمل دستاویزات کے ساتھ درخواست جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا۔ دوسری جانب رینجرز کے وکیل نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کے مزید بل جمع کرانے کی اجازت مانگ لی۔ رینجرزکے وکیل نے درخواست دائرکی کہ عدالت میں پیش کیے گئے بلزمیں ایم کیو ایم کے 9 بل غائب ہیں۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں میں محمدشکیل‘ اسداقبال‘ کاشف ڈیوڈ‘ بلال‘ رمیرشیخ‘ عادل مشتاق‘ حفیظ اور سلمان محمود شامل ہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر کی اہلیہ نے شوہر کی ضمانت کو انصاف کی فتح قرار دےدیا۔ ضمانت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وسیم اختر نے کہا کہ انہوں نے ادھار رقم لےکر ضمانتوں کیلئے پیسے پوری کیے۔ خوشی کی بات ہے آج میں رہا ہو جاو¿ں گا۔ اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ حکومت سندھ نے آپ کی رہائی سے ایک روز قبل آپ کی تنخواہ پچاس ہزار روپے مقرر کر دی ہے جس پر انہوں نے کہا کہ وہ آج ہی جا کر تنخواہ نکلوا لیں گے کیونکہ ادھار لے لے کر ضمانتوں کی رقم پوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جیل میں گزارے ہوئے تمام لمحات پر کتاب لکھیں گے کیونکہ یہ ان کی زندگی کا ناقابل فراموش واقعہ ہے۔