Monday, May 13, 2024

معروف ادیب اشفاق احمد کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے

معروف ادیب اشفاق احمد کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے
September 7, 2023 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) - صدی کے معروف ادیب، افسانہ نگار، ڈرامہ نویس اور داستان گو اشفاق احمد کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے مگر ان کے افکار آج بھی زندہ و جاوید ہیں۔

اردوادب کی تاریخ اشفاق احمد کا تذکرہ کئے بغیرمکمل نہیں ہوتا، افسانہ، ڈرامہ اور نثر نگار اشفاق احمد فیروز پور میں پیدا ہوئے، گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے کیا۔

اٹلی کی روم یونیورسٹی اور گرے نوبلے یونیورسٹی فرانس سے اطالوی اور فرانسیسی زبان میں ڈپلومے کئے۔ نیویارک یونیورسٹی سے براڈکاسٹنگ کی خصوصی تربیت حاصل کی۔

اشفاق احمد قیام پاکستان کے فوراً بعد ادبی افق پر نمایاں ہوئے اور انیس سو ترپن میں ان کا افسانہ گڈریا ان کو شہرت کی بلندیوں پر لے گیا۔

انیس سو پینسٹھ سے انہوں نے ریڈیو پاکستان لاہور پر ہفتہ وار فیچر پروگرام تلقین شاہ کے نام سے شروع کیا جو تیس سال سے زائد عرصہ آن ائیر ہوا، اشفاق احمد نے معاشرتی اور رومانی موضوعات پر ایک محبت سو افسانے کے نام سے ایک ڈرامہ سیریز لکھی۔

ان کی سیریز توتا کہانی اور من چلے کا سودا عوام میں بہت مقبول ہوئی۔ صحافی اور دانشوراشفاق احمد کو فقر اور فقیری سے عشق تھا، اردو ادب کے قاری ہمیشہ اشفاق احمد کی تحریروں سے استفادہ کرتے رہیں گے۔

حکومت پاکستان نے اشفاق احمد کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، ستارۂ امتیاز اور ہلالِ امتیاز سے نوازا۔

صوفی مزاج کے حامل اشفاق احمد 2004 کو آج ہی کے دن دنیا فانی سے کوچ کر گئے اور ماڈل ٹاؤن لاہور کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔