Saturday, September 21, 2024

لاہور ہائیکورٹ کا غیرقانونی حراست میں رکھے تین شہریوں کی رہائی کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا غیرقانونی حراست میں رکھے تین شہریوں کی رہائی کا حکم
December 14, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) - لاہور ہائیکورٹ نے غیرقانونی حراست میں رکھے تین شہریوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر لاہور پولیس پر برس پڑے، ریمارکس دیئے کہ ایس ایچ او مناواں اور باٹاپور کو پھانسی پر لٹکا دیں گے۔ تین شہریوں کو غیرقانونی حراست میں رکھنے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سرفراز ڈوگر نے ایس پی سی آئی اے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ آپ اتنے طاقتور ہو گئے ہیں کہ ہائیکورٹ کا کوئی جج آپ کے خلاف کیس نہیں سنتا۔ لاہور پولیس بدمعاش بن چکی ہے، ایک اشتہاری کو پکڑنے کے لیے پولیس نے پورے خاندان کا جینا حرام کر رکھا ہے۔ عدالت نے غیر قانونی حراست میں رکھے گئے تینوں افراد کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ایس پی سی آئی اے شمس درانی کوئی اچھے پولیس افسر نہیں ہیں۔ ڈی آئی جی صاحب اپنے افسروں کو عدالتوں میں پیش ہونا سکھائیں، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور افضال کوثر نے عدالت کی سرزنش پر غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے غیرمشروط معافی مانگ لی۔

جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ایک بات یاد رکھیں سی آئی اے ریگولر پولیس نہیں ہے۔ اتنے بڑے بدمعاش پولیس افسر ہیں جس کا دل کرتا ہے شہریوں کو اٹھا لیتا ہے۔ ایس پی سی آئی اے کا بیان احمقانہ ہے سارے ایک جیسے نہیں ہیں۔ بدمعاشی کرنی ہے تو پھر ایسے پولیس افسر اس محکمے میں نہیں رہیں گے۔ ایس پی سی آئی اے عدالت سے اپنی غلطی کی بار بار معافی مانگتے رہے۔

عدالتی حکم پر ڈی آئی جی آپریشنز، ایس پی سی آئی اے، ایس پی انویسٹی کینٹ، مناواں اور باٹا پور کے ایس ایچ اوز بھی پیش ہوئے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے دو بیٹوں اسد اور علی رضا اور بھائی سلیم کو پولیس نے اٹھایا۔ مغوی تینوں افراد کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں تھا۔ پولیس نے مغویوں کو حراست میں لیتے وقت فیملی کے سامنے ننگا کر کے تشدد کیا۔