Saturday, July 27, 2024

کراچی میں اپیکس کمیٹی کا قیام دوبارہ عمل میں لایا جائے، ایم کیوایم کا مطالبہ

کراچی میں اپیکس کمیٹی کا قیام دوبارہ عمل میں لایا جائے، ایم کیوایم کا مطالبہ
September 18, 2022 ویب ڈیسک

کراچی (92 نیوز) - کراچی میں جرائم میں اضافے ہو گیا۔ ایم کیو ایم نے اپیکس کمیٹی بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی شرح، مجرموں کی عدم گرفتاری اور آئے روز حالات کی ابتری پر حکمران ایم کیوایم کو بھی لب کشائی کا خیال آ گیا۔ کراچی پولیس چیف کے بیان کی مذمت بیوروکریسی کو حکومت کا چمچہ گیر اور شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار قرار دیدیا۔

خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کراچی میں منظم طریقے سے جرائم ہو رہے ہیں۔ ایس ایچ اوز کی سرپرستی میں مجرم دندناتے پھر رہے ہیں۔ رہزنی کی وارداتوں میں آٹھ سو شہری قتل ہوچکے۔ ہوٹل میں گیارہ افراد دن دہاڑے داخل ہو کر لوٹ مار کرتے رہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں تین سو وارداتیں ہو چکیں۔

نیوز کانفرنس سے خطاب میں رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر خواجہ اظہار بولے وزیراعلی سے نہ محکمہ داخلہ چل رہا ہےنہ صوبہ چل رہا ہے۔ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے ثمرات کہاں گئے۔ من پسند ایس ایچ اوز کی سرپرستی میں مجرم دندناتے پھر رہے ہیں۔ پولیس پر بھروسہ کرکے ہم نے اپنے پاوں پر کلہاڑا مارا۔

ایم کیوایم نے کے ایم سی کے میونسپل ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ ٹیکس سندھ کے دیگر اضلاع میں کیوں نہیں۔ پہلے کراچی کے تین سو ارب روپے کا حساب دیں۔ حکومت چھوڑنے کے مطالبے پر مخالفین سے ہی سوال کر دیا۔

ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر دیگر سیاسی جماعتوں کے دفاتر بھی قائم ہیں  مگر ایکشن صرف ایم کیوایم کے خلاف ہوا۔ چیف جسٹس آف پاکستان آرٹیکل 140 اے سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد پر حکومتوں سے سوال کریں۔