Friday, April 26, 2024

کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے کیوں نہ پنجاب سے سکیورٹی بلا لیں، چیف الیکشن کمشنر

کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے کیوں نہ پنجاب سے سکیورٹی بلا لیں، چیف الیکشن کمشنر
November 15, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان نے کہا کہ کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے کیوں نہ پنجاب سے سکیورٹی بلا لیں۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے درخواست پر سماعت کے دوران جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ محمد رمضان ملک نے کہا سیلاب اور امن و امان کی صورتحال کے باعث الیکشن کیلئے سکیورٹی فراہم نہیں کی جاسکتی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بھی سکیورٹی کی عدم دستیابی کا جواز بناکر بلدیاتی الیکشن کرانے سے معذرت کرلی اور انتخابات نوے دن کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا کردی جس پر ممبر کمیشن نثار درانی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات مزید ملتوی ہونا آئین کی خلاف ورزی نہیں؟

چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کیلئے قانون سازی نہیں کرسکتی، بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ سوال اٹھایا کہ سندھ پولیس کے اہلکار سکیورٹی کیلئے اسلام آباد تعینات ہیں، کیوں نہ پنجاب سے سکیورٹی اہلکار سندھ تعینات کردیں؟

وسیم اختر نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آدھی آبادی کم کردی گئی، کراچی میں حلقہ بندیوں میں بڑے پیمانے پر خامیاں ہیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ان سے کہا کہ مردم شماری پر اعتراضات سی سی آئی میں لیکر جائیں۔ ایم کیو ایم نے درست وقت پر اپنے خدشات مناسب فورم پر نہیں رکھے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے آرمی، ایف سی یا دیگر صوبوں کی پولیس بلا کر کراچی کے بلدیاتی انتخابات کرنے کی سفارش کی۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وزارتِ داخلہ کے ذریعے براہ راست رابطے کیے، مگر وزارتِ داخلہ، پاک آرمی اور رینجرز اہلکار اسٹیٹک ڈیوٹی تعیناتی کیلئے تیار نہیں۔ ہم آرٹیکل 220 کے تحت براہِ راست حکم جاری کرسکتے ہیں، لیکن آرڈر وہی ہونا چاہیے جس پر عملددرآمد ہو سکے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔