لاہور (92 نیوز) - وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کوئی بلند و بالا دعوے کرے مگر یکم اپریل دوہزار بائیس کو آخری ترقیاتی قسط دینے کا بجٹ نہیں تھا۔
احسن اقبال نے کہا ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔ شرطیں لگ رہی تھیں کہ پاکستان سری لنکا بننے جا رہا ہے۔ ہم نے بھی ترقی یافتہ ممالک کی طرح پالیسیاں بنائی ہم سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکے۔ ملک بچانے کیلئے ہمیں سخت اور غیر معمولی فیصلے کرنے پڑے۔ سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل کیا جا رہا ہے جس سے ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں رہے گی۔ ہماری اولین ترجیح ہے کہ پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانی ہیں۔
انہوں نے کہا 2014 میں ہم نے 2025 کا ویزن دیا تب ملک میں بجلی نہیں تھی خودکش حملے ہوتے تھے۔ سقراط اور بقراط چینلز پر آکر ہمارے ویزن 2025 کا مذاق اڑاتے تھے ۔ ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا ہو گا کہ ہماری سوچ میں فرق ہو سکتا ہے مگر برے نہیں ہو سکتے ۔ نوجوانون سے اپیل ہے کہ وہ اختلاف رائے رکھیں مگر نفرت کرنے سے بچیں ۔ ہماری ایکسپورٹ 200 بلین سے زائد تھی جو آج 32 پر آگئی ہے۔