Saturday, May 4, 2024

خاتون جج کو دھمکیاں دینے کا کیس، عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبر تک توسیع

خاتون جج کو دھمکیاں دینے کا کیس، عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبر تک توسیع
September 12, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) – انسداددہشتگردی کی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی دہشتگردی کے مقدمے میں عبوری ضمانت میں پھر 20 ستمبر تک توسیع کردی۔

خاتون جج کو دھمکی دینے کے معاملہ پر سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباسں نے سماعت کی۔ عمران خان پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکیل بابراعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سے زائد بار جواب جمع کرا چکے ہیں۔ کیا وہ جواب پرائیویٹ ہے جو شامل نہیں کیا گیا؟ بحث کے لیے بھی تیار ہوں، نئے پراسیکیوٹر نے وقت لینا ہے تو وہ بھی لے لیں۔

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے 3 نوٹسز جاری کئے لیکن عمران خان نے تفتیش جوائن نہیں کی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ 161 ایک دفعہ پڑھ لیں۔ سیکشن کا ذکر کیا ہے، وہ پڑھنا ضروری ہے۔ اس پر بابراعوان نے سیکشن 161 پڑھ کر سنایا۔

بابراعوان نے کہا کہ سیکشن میں کہاں لکھا ہے کہ تھانے میں بلایا جائے؟ پچھلی سماعت میں بھی عدالت میں تفتیشی افسر نے کہا کہ عمران خان پیش نہیں ہوئے لیکن کہیں ایسا نہیں لکھا۔ میں نے عمران خان سے پوچھے بغیر آفر کی کہ انویسٹی گیشن کرنی ہے تو عدالتی احاطے میں کر لیں۔

بابراعوان کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیشن جج کو کہا گیا کہ ہم نے تمہارے خلاف ایکشن لینا ہے، ظاہر ہے وہ لیگل ایکشن تھا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ اس پر ہم بات نہیں کریں گے کیونکہ یہ معاملہ ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے۔ بس اس کو ریکارڈ پر لانا تھا کہ آدھی ایف آئی آر تو یہاں ختم ہو گئی۔

دلائل سننے کے بعد انسداددہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے شہباز گل پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر دہشتگردی کا مقدمہ ملک کی توہین ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے میڈیا ٹاک میں نواز شریف اور بانی ایم کیو ایم کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔