Monday, May 6, 2024

کارکن ظل شاہ کی موت پولیس تشدد نہیں، روڈ حادثے میں ہوئی، آئی جی پنجاب

کارکن ظل شاہ کی موت پولیس تشدد نہیں، روڈ حادثے میں ہوئی، آئی جی پنجاب
March 11, 2023 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) - پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی موت کے حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور نے کہا کہ کارکن کی موت پولیس تشدد نہیں، روڈ حادثے میں ہوئی۔

پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی ہلاکت کا معاملہ، پولیس نے علی بلال کو گزشتہ روز اسپتال چھوڑ کر فرار ہونےوالے عمر اور جہانزیب کو لاہور کے وارث روڈ سے حراست میں لیا۔ ملزماں کے سامنے آئے بیان کے مطابق علی بلال کی ہلاکت فورٹریس اسٹیڈیم پل پر حادثے کی وجہ سے ہوئی۔

پی ٹی آئی کے جاں بحق کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کو اسپتال چھوڑ کر فرار ہونے والے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے گاڑی بھی قبضے میں لے لی۔ آئی جی پنجاب عثمان انور کہتے ہیں لیاقت علی نے اپنے بیٹے علی بلال کی موت کی تحقیقات کرنے کی اپیل کی، فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس تشدد کے شواہد ملے تو مکمل کارروائی کی جائے گی۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ اکتیس کیمروں کی مدد سے گاڑی کو گلبہار سکیورٹی کی بیسمنٹ سے ٹریک کیا گیا۔ گاڑی کا مالک راجہ شکیل پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کا وائس پریزیڈنٹ ہے، گاڑی کی سیٹ پر ظلے شاہ کا خون بھی موجود ہے۔

علی بلال عرف ظلے شاہ کی موت کے بعد پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا تھا کہ کی موت پولیس کے تشدد سے ہوئی۔

کار کا مالک راجہ شکیل پی ٹی آئی کا عہدیدار ہے، نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی 

پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی موت گاڑی کی ٹکرسے ہوئی۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ پی ٹی آئی کا کارکن علی بلال پولیس تشدد سے نہیں گاڑی کی ٹکرسے جاں بحق ہوا۔ جس گاڑی میں لاش اسپتال لائی گئی اس کا مالک تحریک انصاف کا رکن راجا شکیل ہے، اسی نے یاسمین راشد کو معلومات دی کہ گاڑی سے بندہ ہٹ ہوا۔

محسن نقوی نے کہا کہ 30 اپریل کو الیکشن ہیں، ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ ذمہ دارعہدے پر نہ ہوتے تو پی ٹی آئی کے الزامات کے جوابات اور طرح سے دیتے۔