اسلام آباد (92 نیوز) - ہندوستان کی ریاست اتر پردیش میں کھانے پینے کی اشیاء کے لیے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کردی گئی۔ بی جے پی کے زیر حکومت اتر پردیش میں مسلمانوں کے خلاف ایک نئی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ علما ئےدین اور ہندوستانی میڈیا نے فیصلے کی مذمت کردی۔
17 نومبر کو حلال سند دینے والے اداروں کے خلاف لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس تھانے میں ایک ایف آئی آر درج ہوئی۔جس کے نتیجے میں یوگی آدتیہ ناتھ نے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کردی۔ اتر پردیش حکومت نے اپنے حکم نامے میں حلال اشیاء کی برآمدات کو مستثنیٰ قرار دیا۔
ایف آئی آر میں علماء دین کو عوام میں تصادم پھیلانے کا الزام لگا کر نشانہ بھی بنایا گیا۔ جمیعت علماء ہند نے فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حلال سند حاصل کرنا یا نہ کرنا خریدار اور مینوفیکچررز کے اپنے انتخاب کا معاملہ ہے۔ ہندوستانی سوشل میڈیا پر فیصلے کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا۔ ہندستانی میڈٰیا کے مطابق اگر پابندی لگانی ہے تو اتر پردیش میں بڑی بین الاقوامی کمپنیوں پر بھی لگائیں جو حلال کی سند کے ساتھ بیف برآمد کرتی ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق فیصلہ مودی سرکار کی انتہا پسندی اور مسلمان دشمن پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ سب سے بڑا دوغلا اور منافق انسان ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ انتخابات سے پہلے مودی سرکار کئی دوسری ریاستوں میں بھی اس قسم کی پابندیاں عائد کرے گی۔