Sunday, September 8, 2024

حیسکول پٹرولیم اور نیشنل بینک کا بڑا مالیاتی فراڈ، 30 ملزموں کیخلاف مقدمہ درج

حیسکول پٹرولیم اور نیشنل بینک کا بڑا مالیاتی فراڈ، 30 ملزموں کیخلاف مقدمہ درج
January 24, 2022 ویب ڈیسک

کراچی (92 نیوز) حیسکول پٹرولیم اور نیشنل بینک کے درمیان سب سے بڑے مالیاتی فراڈ کا مقدمہ 30 ملزموں کیخلاف درج کرلیا گیا۔ حیسکول کے بانی ممتاز حسن کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ میں نیشنل بینک اورحیسکول کے سابق اور موجودہ افسر نامزد ہیں۔

حیسکول پٹرولیم اور نیشنل بینک کے درمیان ملکی تاریخ کے بڑے مالیاتی فراڈ کے معاملہ پر ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل ایکشن میں آگیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی فراڈ ہے۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ عامر فاروقی کے مطابق 2015ء سے 2020ء کے دوران نینشل بینک حیسکول پٹرولیم کے پراجیکٹس کو فنڈ کرتا رہا اور اس کام کیلئے بینکنگ کے تمام قوائد و ضوابط کو نظرانداز کیا گیا۔ نیشنل بینک ان نجی پراجیکٹس کو فنڈ نہیں کر سکتا تھا، لیکن نیشنل بینک کے اہم عہدوں پر فائز لوگوں نے یہ بددیانتی کی۔

عامر فاروقی کے مطابق اس کام میں صرف نیشنل بینک نہیں بلکہ کچھ دوسرے نجی بینک بھی شامل تھے جس کی وجہ سے چون ارب روپے کا ڈیفالٹ ہوا۔ اس میں سے 18 ارب کا ڈیفالٹ نیشنل بینک کا ہوا۔ نیشنل بینک نے عوامی پیسے سے حیسکول کو فائدہ پہنچایا، اس کیس میں کچھ دوسرے بینکوں سے بھی تحقیقات کی جا رہی۔

ایف آئی کے مطابق اس کام میں نیشنل بینک کی کریڈٹ ہیڈ ریما اطہر اور ارتضیٰ کاظمی شامل تھے۔ ریما اطہر ایک نجی کمپنی کلوور کی بھی ڈائریکٹر تھیں، جس کے بانی سلیم بٹ اس کیس میں ملزم نامزد ہیں۔ انہی لوگوں کی مدد سے حیسکول نے جعلی لیٹر آف کریڈٹ حاصل کیا، جس کے تحت تمام پیسے بٹورے گئے۔

ایف آئی اے نے مقدمے میں حیسکول اور نیشنل بینک کے سابق اور موجودہ افسران کو نامزد کیا ہے۔ مقدمے میں نیشنل بینک کے دو سابق صدور کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ حیسکول پٹرولیم اور شراکت دارکمپنیوں کے عہدیدار بھی نامزد ہیں۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔