لاہور (92 نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا حکمرانوں نے پاکستان کی مالیاتی خودمختاری سرنڈر کر دی۔
جمعہ کے روز نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ منی بجٹ منظور کرکے عوام پر 700 ارب روپے کا بوجھ ڈال دیا گیا۔ پارلیمان میں نصف شب بل منظور کرائے گئے، عددی برتری ٹیلی فونز نے پوری کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک معاشی خودمختاری آئی ایم ایف کو نہیں دیتا، آئی ایم ایف سن لے یہ بل واپس کئے جائینگے، حکومت کو عوام کی تکلیف کی کوئی پروا نہیں، آئی ایم کی پروا ہے۔
شاہد خاقان عباسی بولے کہ دنیا میں پاکستان مہنگائی میں چوتھے نمبر پر ہے، حکومت کے پاس مہنگائی کا کوئی جواب نہیں تھا۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے بجٹ خسارہ کو کم کرنے کی تجویز دی تو حکومت نے اخراجات کم کرنے کے بجائے عوام پر مزید ٹیکس لگا دیئے۔
ادھر مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اب آئی ایم ایف کا غلام بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا تناسب 22 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
خرم دستگیر مزید بولے کہ فنانس بل میں مہنگائی کا کوئی علاج نہیں، روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں 10 فیصد زیادہ ہو رہی ہیں، پٹرول کی قیمت 150 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔