Sunday, September 8, 2024

غزہ میں اسرائیل کی آٹھویں روز بھی وحشیانہ بمباری، ایک روز میں 410 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیل کی آٹھویں روز بھی وحشیانہ بمباری، ایک روز میں 410 فلسطینی شہید
October 15, 2023 ویب ڈیسک

غزہ (92 نیوز) ۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری آٹھویں روز بھی جاری ہے۔ ایک روز میں 410 فلسطینی شہید کردیئے، تعداد 2 ہزار 3 سو ہوگئی۔9  ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 9  ہزارسے تجاوز کرگئی۔ اسرائیلی افواج نے غزہ سے نقل مکانی کرنے والے قافلوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد شہید ہوئے۔

غزہ کے شمال، وسط اور جنوبی علاقوں میں قافلوں، مارکیٹوں اور بندرگاہ پر حملے کئے گئے۔ اسرائیلی بمباری سے تحویل میں لیے گئے 4 غیرملکیوں سمیت 9 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ امریکا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل فلسطین لڑائی کے دوران ہلاک امریکیوں کی تعداد 29 ہوگئی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی غزہ چھوڑنے کی دھمکی کے بعد فلسطینیوں کو صبح 10 سے شام 4 بجے تک غزہ کےجنوب میں دو مرکزی شاہراہوں پرمحفوظ نقل وحرکت کی اجازت ہے۔ اب تک 4 لاکھ فلسطینیوں نے اپنا گھر چھوڑ دیا ہے۔

لبنانی سرحد پربھی اسرائیلی فوج کی گولہ باری اورفائرنگ سے ایک صحافی جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔ صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے غزہ اور اسرائیل جنگ میں 10 فلسطینی صحافیوں سمیت 12 کی موت کی تصدیق کردی۔ سی پی جے کے مطابق اسرائیل اور غزہ جنگ کے ابتدائی 8 دنوں میں 8 صحافی زخمی اور 2 لاپتہ ہوئے۔

اسرائیل نے غزہ کے شمال میں اسپتال بھی خالی کرنے کا حکم دیا۔ عالمی ادارۂ صحت نے غزہ کے اسپتالوں سے مریضوں کی بے دخلی کو سزائے موت کے مترادف قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

غزہ کے اطراف فرنٹ لائن فورسز کے پاس گئے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتین یاہو نے کہا کہ غزہ پر بری، فضائی اور بحری حملے کی تیاری مکمل کرنے کے بعد جنگ کے اگلے مرحلے کا وقت آ پہنچا ہے۔

اسرائیلی فوج کی لبنان سرحد پرحزب اللّٰہ سے بھی جھڑپیں جاری ہیں، شام کے سرحدی علاقے پر بھی توپوں سے حملہ کیا گیا اور حلب شہرکے نوتعمیر شدہ رن وے پر دوبارہ بمباری کی گئی ہے۔

ادھر اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جنگی جرائم اور نسل کشی فوری طور پر نہ روکی تو اس کے دورس اثرات ہونگے۔جس کی ذمہ داری اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل اور ان ریاستوں پر ہو گی جو اس ادارے کو خاتمے کی طرف لے جارہی ہیں۔