Friday, April 26, 2024

موبائل فون کارڈز پرٹیکس کی شرح کم کرنے پر غور

موبائل فون کارڈز پرٹیکس کی شرح کم کرنے پر غور
September 27, 2016
اسلام آباد (92نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی نے وزیرمملکت انوشے رحمان کی حمایت کے بعد موبائل فون کارڈز پرسیلز ٹیکس کی شرح کم کرنے کی سفارش کردی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس کیپٹن صفدر کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ لوگ شکایات کررہے ہیں کہ ایک سو روپے کے موبائل فون کارڈ پر 40 روپے کٹ جاتے ہیں‘ یہ ٹیکس کہاں جاتا ہے؟ ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ سو روپے کا کارڈ ری چارج کرنے پر انہیں چالیس نہیں 25 روپے کا ٹیکس ملتا ہے۔ کارڈ ایکٹو کرنے پر 12 روپے 28 پیسے ودہولڈنگ ٹیکس‘ سیلز ٹیکس 11 روپے 84 پیسے اور ایکسائز ڈیوٹی ایک روپیہ 85 پیسے کٹتے ہیں جب کہ موبائل فون کمپنی سروس چارجز کی مد میں 10 روپے 90 پیسے بھی صارفین سے کاٹ لیتی ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ٹیلی کام سیکٹر پر اسلام آباد میں ساڑھے اٹھارہ جب کہ صوبوں میں 19 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے۔ وزیر مملکت انوشہ رحمان نے کہا کہ اگر ٹیکسز اور سروس چارجز کو ملا لیں تو 40 روپے کٹ جاتے ہیں۔ کمیٹی نے موبائل فون کے کارڈ پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے ٹیکسوں کی انکوائری کے لیے شازیہ مری کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی نے ہری پور میں ٹیلی فون انڈسٹری پاکستان کی زمین پر 500 بستروں پر مشتمل اسپتال تعمیر کرنے کی سفارش کردی۔