لاہور (92 نیوز) - گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے صدر مملکت کے خط کا جواب دے دیا۔ گورنر پنجاب نے آئینی نکات کی تشریح کیلئے صدر سے رہنمائی مانگ لی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے 22 اپریل اور 27 اپریل کے احکامات کے حوالے سے رہنمائی کی جائے۔ صدر مملکت نے گورنر پنجاب کو عدلیہ کے حکم پر آئین و قانون پر عملدرآمد کیلئے کہا تھا۔
اُدھر تحریک انصاف اور ق لیگ نے حمزہ شہباز کے حلف سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کردی۔ اپیل میں مؤقف اختیارکیا گیاہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے۔ ہائیکورٹ کا حلف کی میعاد مقرر کرنا صدر اور گورنر کی عہدے کی توہین ہے۔
استدعا کی گئی ہے کہ سنگل بنچ کا گورنر پنجاب کو حلف سے متعلق دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، گورنرہاؤس میں وفود سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ ہمارے خلاف پہلے ہی دن سے سازش کی جارہی تھی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس میں بیٹھے شخص کو اپنی اور قانون کی عزت کی پرواہ نہیں۔
ملک محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ نئے وزیراعلیٰ کا حلف نہ لینا جرم و آئین شکنی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے آج رات 12 بجے تک حمزہ شہباز سے حلف لینے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا کہ آئین پاکستان کے تحت صدر اور گورنر پنجاب اپنے حلف کی پاسداری کے پابند ہیں۔