گھوٹکی (92 نیوز) - گھوٹکی میں پولیس کیمپ پر ڈاکوؤں کے حملہ میں ڈی ایس پی ، دو ایس ایچ اوز اور 2 اہلکار شہید جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔
گھوٹکی کے کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن کے دوران ناقص حکمت عملی کے باعث پولیس اپنا بڑا نقصان کرا بیٹھی، رونتی کے کچے کے علاقے میں ڈیڑھ سوسے زائد ڈاکوؤں نے پولیس کے عارضی کیمپ پر دھاوا بول دیا، راکٹ لانچر جدید ہتھیاروں سے حملے کے نتیجے میں ایک ڈی ایس پی، دو ایس ایچ اوز اور دو اہلکار شہید ہوگئے جبکہ ایس ایچ او غلام علی بروہی سمیت چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
شہداء میں آپریشن کی قیادت کرنے والے ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او میرپورماتھیلو عبدالمالک کمانگر، ایس ایچ او کھینجودین محمد لغاری، دو پولیس اہلکار سلیم چاچڑ اور جتوئی پتافی شامل ہیں۔
ڈاکوؤں نے اس پر بھی بس نہیں بلکہ شہداء کی لاشیں تحویل میں لے کر بے حرمتی کی اور وڈیوز بناکر وائرل بھی کردیں۔ واقعے کے بعد ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنویر نے ضلع بھر کی نفری کو رونتی کے کچے میں طلب کرلیا، جبکہ رینجرز سے بھی مدد مانگی گئی۔
پولیس نے کچے کے کچھ بااثر افراد سے ڈیل کرکے شہداء کی لاشیں ڈاکوؤں سے آزاد کروالیں ہیں۔ ایس ایس پی گھوٹکی کا کہنا ہے کہ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ ایس ایس پی گھوٹکی نے بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر کو مقابلے کے دوران ہلاک کردیا تھا، جس کے بعد سے ڈاکو بدلہ لینے کی کوششیں کررہے تھے۔