اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا تاحیات نااہلی کیس کی سماعت وقت کی کمی اور بینچ کی عدم دستیابی پر ملتوی ہو گئی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل واڈا کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت فیصل واوڈا کے وکیل نے چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے دو سوالات پوچھے تھے ؟ ہم نے ان سوالات کا تحریری جواب تیار کیا ہے، تحریری جواب عدالت میں پیش کر دیا ہے ، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ابھی تحریری جواب ملا ہے ، دلائل دینے کیلئے وقت درکار ہے۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے انکا جواب دیکھ کر فاروق نائیک ڈر گئے ہیں اور کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مزید نئے ججز تعینات ہو رہے ہیں، ہم سپریم کورٹ کے بینچز تبدیل کرنے جا رہے ہیں ، فیصل واڈا کیس سننے والا بینچ بھی تبدیل ہو گا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ فیصل واڈا کیس کی چھ سماعت عدالت سن چکی ہے ، نئے بینچ میں کیس سننے والے معزز ججز کی شرکت بھی ضروری ہوگی ۔ سپریم کورٹ نے سماعت مزید کارووائی کیلئے نومبر کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔