اسلام آباد (92 نیوز) - اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے عدلیہ کے متوازی اختیارات کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دانیال کھوکھر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ پٹیشنر کی جانب سے بابر اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے حالیہ فیصلے میں اس حوالے سے تشریح کی ہے۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کورٹ نہیں لیکن یہ اختیارات استعمال کر سکتا ہے۔ کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
درخواست میں الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن چار، نو اور دس کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو عدلیہ کے متوازی اختیارات نہیں دئیے جا سکتے۔ ملک میں سپریم کورٹ سمیت پانچ آئینی ہائیکورٹس موجود ہیں۔ کوئی اور ریاستی ادارہ آئینی عدالتوں کی برابری نہیں کر سکتا۔ الیکشن کمیشن کو عدالتوں جیسے اختیارات دیتی الیکشن ایکٹ کی 3دفعات کالعدم قرار دی جائیں۔ الیکشن کمیشن کا توہین پر سزا دینے اور ڈائریکشن جاری کرنے کا اختیار بھی ختم کیا جائے۔