وزیرآباد (92 نیوز) - چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کرلیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پرحملے کی ایف آئی تھانہ سٹی وزیرآباد میں پولیس کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ جس میں صرف مرکزی ملزم نوید کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں فائرنگ سے11 افراد کے زخمی ہونے کا ذکر کیا گیا ہے۔ مقدمے میں کسی بھی اہم شخصیت کو نامزد نہیں کیا گیا۔ ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
متن کے مطابق فائرنگ کنٹینر کے بائیں جانب سے کی گئی، کنٹینر پر سوار عمران خان زخمی ہوئے۔ ایف آئی آر میں 11 معلوم اور کچھ نامعلوم زخمیوں کا بھی ذکر ہے۔ مزید لکھا گیا کہ جلوس میں شامل ایک کارکن حسن ابتسام نے ملزم کو پکڑنے کی کوشش کی، جس سے وہ مزید فائرنگ نہ کر سکا۔
ملزم نوید کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش کیلئے لاہور سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا تھا۔
دوسری جانب درج ایف آئی آر کیلئے پراسکیوٹرز کی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل حافظ اصغر، رانا سلطان اور زاہد سرفرازعدالت میں پیش ہونگے۔ پولیس کے مطابق جس تھانے میں مقدمہ درج ہو وہیں کی پولیس ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کرتی ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں آئی جی پنجاب نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر کے اندراج کی رپورٹ جمع کرا دی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، قاتلانہ حملہ کے مقدمے میں دفعہ 302، 324 کیساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔