Thursday, March 28, 2024

چودھری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کے کیسز کا فیصلہ محفوظ

چودھری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کے کیسز کا فیصلہ محفوظ
August 18, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - الیکشن کمیشن نے چودھری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کے کیسز کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ چوہدری شجاعت کے وکیل نے دلائل دیئے کہ پارٹی صدارت سے متعلق کیس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ صرف سنٹرل ورکنگ کمیٹی کو عہدیدار کے خلاف تادیبی کارروائی کا حق حاصل ہے۔ سنٹرل ورکنگ کمیٹی تشکیل ہی نہیں دی گئی۔ دوسرے گروپ نے ق لیگ پنجاب کے دفتر پر قبضہ کر لیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے استفسار پر  پرویز الہیٰ کے وکیل نے بتایا کہ پارٹی آئین کے مطابق سینٹرل ورکنگ کمیٹی 200 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے۔ پارٹی عہدیدار کو ہٹانے یا الیکشن کے فیصلے کے خلاف پارٹی کونسل سے رجوع کرنا چاہئے تھا۔

کامل علی آغا کے وکیل نے دلائل دیئے کہ کسی سیاسی جماعت کے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔ درخواست گزار کو ایسے فورم پر جانا چاہئے جہاں شواہد ریکارڈ کیے جا سکیں۔ الیکشن ‏کمیشن نے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چودھری شافع اورچودھری سالک نے کہا امید ہے ‏فیصلہ انصاف پر مبنی ہو گا۔ کامل علی آغا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔ امید ہے کہ چوہدری شجاعت کی ‏درخواست خارج کر دی جائے گی۔

پرویزالہیٰ سے مذاکرات کے سوال پر چودھری سالک نے کہا کہ ہماری طرف سے دروازے کیا ‏کھڑکیاں بھی کھلی ہوئی ہیں۔