Sunday, September 8, 2024

چاہتے ہیں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس کی بھی ساتھ ہی اسکروٹنی ہو، فواد چودھری

چاہتے ہیں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس کی بھی ساتھ ہی اسکروٹنی ہو، فواد چودھری
January 4, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے چاہتے ہیں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس کی بھی ساتھ ہی اسکروٹنی ہو۔

وفاقی وزرا نے الیکشن کمیشن سے تینوں بڑی جماعتوں کا فنڈز اسکروٹنی کیس ایک وقت میں سننے کا مطالبہ کر دیا۔ فواد چودھری نے کہا لوگ پیسوں سے متعلق وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں۔ شوکت خانم اسپتال میں 70 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے۔ عمران خان کے نام پر دنیا بھر سے شوکت خانم کو فنڈنگ ہوتی ہے۔ پی ٹی آئی میں اکاونٹس کا بہت تفصیلی سسٹم موجود ہے۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ الیکشن سے پہلے کی رپورٹ ہے۔

 انہوں نے کہا اسٹیٹ بینک کی رپورٹ مسلم لیگ ن حکومت دور کی رپورٹ ہے۔ 26 میں سے 8 اکاونٹ ایسے ہیں جن میں ٹرانزیکشن نہیں ہوئی۔ 18 اکاونٹس میں 8 اکاونٹس ایسے ہیں جن میں فنڈز آرہے ہیں۔ 10 اکاونٹس تحریک انصاف کے نہیں ہیں۔ تمام باتیں الیکشن کمیشن کے سامنے آجائیں گی۔

فواد چودھری بولے عمران خان نے سپریم کورٹ میں ایک ،ایک روپے کا حساب دیا۔ تحریک انصاف نے ایک ،ایک روپے کا حساب الیکشن کمیشن میں دیا۔ چاہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکاونٹس کی ساتھ ہی اسکروٹنی ہونی چاہیے۔ تینوں جماعتوں کے اکاونٹس ایک ہی دن عوام کے ساتھ رکھے جائیں۔

 ادھر فرخ حبیب نے کہا پی ایم ایل این کے 9 اکاؤنٹس اسکروٹنی میں سامنے آئے۔ پیپلز پارٹی نے بھی 11 اکاؤنٹس چھپائے ۔ پی پی کو ملنے والے 35 کروڑ کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ اسکروٹنی کے عمل کے دوران ن لیگ کے 9 خفیہ اکاؤنٹس سامنے آئے۔ پیپلزپارٹی نے بھی اپنے 11 اکاؤنٹس کو الیکشن کمیشن سے چھپایا۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز الگ سے سیاسی جماعت ہے۔

انہوں نے کہا الیکشن کمیشن ایکٹ کے تحت ایک سیاسی جماعت دوسری سیاسی جماعت کو فنڈ نہیں دے سکتی۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کو فنڈز دیتی رہیں جو غیرقانونی ہے۔ پیپلزپارٹی کو ملنے والے 35 کروڑ کے فنڈز کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ ہماری الیکشن کمیشن سے درخواست ہے تینوں بڑی جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس کو ایک ساتھ سنیں۔