Sunday, September 8, 2024

برکینا فاسو کی فوج کا اقتدار پر قبضہ، صدر سمیت اہم سیاسی رہنماء گرفتار

برکینا فاسو کی فوج کا اقتدار پر قبضہ، صدر سمیت اہم سیاسی رہنماء گرفتار
January 25, 2022 ویب ڈیسک

اواگا دوگو (92 نیوز) برکینا فاسو کی فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا۔ فوج نے صدر روچ کابور کو معزول کرکے آئین معطل کردیا، صدر سمیت اہم سیاسی رہنماء گرفتار کرلیے گئے۔

فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل پال نے بیان میں کہا کہ مناسب وقت پر آئین  بحال کردیا جائے گا۔ بغیر کسی تشدد کے اقتدار کو ہاتھ میں لیا گیا، حراست میں لیے گئے افراد ایک محفوظ مقام پر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ ایم پی ایس آر جس میں فوج کے تمام حصے شامل ہیں، نے آج صدر روچ کابور کے عہدے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو کابور کا ٹھکانہ معلوم نہیں تھا ‘‘۔

خبر ایجنسی کے مطابق برکینا فاسو کی فوج نے حکومت کے خلاف اتوارکو بغاوت کردی تھی۔

دوسری جانب مالی اور گنی میں گزشتہ 18 ماہ کے دوران فوج نے حکومتوں کو گرا دیا ہے۔ فوج نے گزشتہ سال چاڈ میں صدر ادریس ڈیبی کی ملک کے شمال میں میدان جنگ میں باغیوں سے لڑتے ہوئے موت کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔

لینڈ لاکڈ برکینا فاسو، جو کہ مغربی افریقہ کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، سونا پیدا کرنے والا ہونے کے باوجود، 1960 میں فرانس سے آزادی کے بعد سے متعدد بغاوتوں کا سامنا کر چکا ہے۔

ایم پی ایس آر نے کہا کہ وہ ملک کے مختلف طبقات کے ساتھ مشاورت کے بعد ’’ مناسب وقت کے اندر ‘‘ آئینی کی بحالی کے لیے ایک شیڈول تجویز کریں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ ان اطلاعات سے آگاہ ہے کہ روچ کابور کو فوج نے حراست میں لیا گیا ہے، ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مزید کہا کہ مغربی افریقی ملک میں ہونے والی پیشرفت کو باضابطہ طور پر بیان کرنا ’’ بہت جلد ‘‘ ہے۔

برکینا فاسو فوج کے بیان کے بعد اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے روچ کابور کی حکومت پر قبضے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مذمت کی ہے۔ انہوں نے باغی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔