کوئٹہ (92 نیوز) - بلوچستان میں سیلاب سے تباہ حال سڑکوں کی جزوی بحالی کا کام جاری ہے، کوئٹہ سے پسنجر ٹرین بھی 20 روز بعد چمن روانہ ہوگئی، صوبے میں سیلاب متاثرین اب بھی کھلے آسمان تلے بیٹھے امداد کے منتظر ہیں۔
بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب نے اب تک لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو مفلوج کر رکھا ہے۔ نصیرآباد، سبی ڈویژن کے بیشتر اضلاع جبکہ جھل مگسی اور لسبیلہ کے متعدد دیہات تاحال سیلاب کی بے رحم موجوں کی لپیٹ میں ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں لوگ جان بچا کر نقل مکانی تو کر آئے مگر اب خوراک اور پینے کے صاف پانی کے ساتھ ساتھ رہائش اور مختلف بیماریاں بھی سیلاب کی سی مشکلات سے کم نہیں ہیں۔
بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ قومی و صوبائی شاہراہوں پر آمدورفت کو جزوی طورپر بحال تو کر دیا گیا تاہم تجارتی اور مال بردار ٹرک تاحال خوراک اور دیگر ضروری سامان منزلوں تک نہیں پہنچاسکے۔ جس کی وجہ سے صوبے میں بڑے پیمانے پر خوراک اور غذائی قلت کا خدشہ درپیش ہے۔
اِدھر محکمہ ریلوے کی جانب سے متاثرہ پلوں پر مرمتی کام جاری ہے جس کی بحالی میں ایک ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔۔تاہم چمن پیسنجر ٹرین 20روز بعد آج کوئٹہ سے چمن کے لئے روانہ ہو گئی۔