Wednesday, May 1, 2024

حکومت نے 2022-23ء کیلئے 9 ہزار 502 ارب کا بجٹ پیش کردیا

حکومت نے 2022-23ء کیلئے 9 ہزار 502 ارب کا بجٹ پیش کردیا
June 10, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) – وفاقی حکومت نے مالی سال دوہزار بائیس تئیس کیلئے 9 ہزار 502 ارب کا بجٹ پیش کردیا ہے، ٹیکس وصولیوں کا تخمینہ 7 ہزار 4 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ 4598 ارب کا خسارہ ہوگا، بجٹ میں دفاع کے لیے 1 ہزار 523 ارب، ترقیاتی کاموں کے لیے 808 ارب، سود کی ادائیگی کے لیے 3 ہزار 950 ارب مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت کے تین سال اور نو ماہ کے دور میں معیشت کو بھاری نقصان پہنچانے کے بعد بجٹ ایک نازک موڑ پر پیش کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے وفاقی بجٹ میں معیشت کی بہتری اور اسے پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے سخت اقدامات متعارف کرائے ہیں۔

بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کل 9.502 کھرب روپے کے بجٹ میں سے 2,950 ارب روپے کی رقم قرض کی خدمت پر خرچ کی جائے گی جب کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2022-23 کے لیے 800 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کی ترقی کی شرح کا ہدف 5 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی اخراجات کے لیے 1523 ارب روپے، سول انتظامیہ کے لیے 550 ارب روپے اور پنشن کے لیے 530 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔ "اسی طرح غریبوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کرنے کے لیے 699 ارب روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے۔"

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کفایت شعاری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حکومت کفایت شعاری پر لب کشائی نہیں کر رہی کیونکہ سرکاری افسران اور کابینہ کے ارکان کے پٹرول کوٹہ میں 40 فیصد کمی کی گئی تھی، سرکای محکموں کیلئے نئی گاڑیوں کی خریداری، دفتروں کی تزئین و آرائش، غیرضروری سرکاری دوروں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔

وزیرخزانہ نے اگلے سال کے لیے ترسیلات زر کا 33.2 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے، برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر تک بڑھانے کی تجویز دی ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی کے مجموعی خسارے میں بتدریج کمی لائی جائے گی، انکم ٹیکس فائلرز پر پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر دو فیصد کرنے کی تجویز ہے، اڑھائی کروڑ مالیت کے ایک سے زائد پلاٹس پر مارکیٹ ویلیو پر ایک فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، ہر شہری کیلئے ایک ذاتی گھر ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا۔

وزیرخزانہ نے ملک بھرمیں ایک لاکھ طلبہ کو لیپ ٹاپ آسان اقساط پر فراہم کرنے بھی کا اعلان کیا، ہرکسی کو بھی لیپ ٹاپ قسطوں پر دیئے جائیں گے، مفتاح اسماعیل کا بجٹ میں ہائر ایجوکیشن کے لیے 65 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان کیا۔

بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی رقم 250 ارب روپے سے بڑھا کر 364 ارب روپے کردی گئی، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 90 لاکھ خاندانوں کو بے نظیر کفالت پروگرام کی سہولت میسر ہوگی۔