Friday, April 26, 2024

بحران سے دوچار سری لنکا میں مہنگائی ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی

بحران سے دوچار سری لنکا میں مہنگائی ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی
May 24, 2022 ویب ڈیسک

کولمبو (92 نیوز) - بحران سے دوچار سری لنکا میں مہنگائی ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی ۔ ایندھن اور ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں اضافہ سے لوگ گھروں سے کام کرنے پر مجبور ہو گئے۔

سری لنکا آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ کی شدید قلت نے درآمدات کو روک دیا ہے اور ملک کو ایندھن، ادویات کی کمی اور بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ  سے متاثر کیا۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے اضافے سے شہری گھروں سے کام کرنے پر مجبور ہیں۔ پیٹرول کی قیمت 20 فیصد سے بڑھا کر 24 فیصد کر دی گئی جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں 35 فیصد سے 38 فیصد تک اضافہ کیا گیا ۔

سری لنکا کے توانائی اور بجلی کے وزیر  کنچنا وجیسیکرا کا کہنا ہے کہ کابینہ نے نقل و حمل اور اس کے مطابق دیگر سروس چارجز پر نظر ثانی کی بھی منظوری دی ہے ۔ لوگوں کو ایندھن کے استعمال کو کم سے کم کرنے اور توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے گھر سے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی اور یہ کہ پبلک سیکٹر کے اہلکار صرف اس وقت دفتر سے کام کریں گے جب ادارے کے سربراہ کی ہدایت ہو گی۔

اقتصادی ماہرین نے کہا کہ ایندھن  اور ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں اضافہ خوراک اور دیگر اشیا  کی قیمتوں پر اثر انداز ہو گا۔ جزیرہ نما ملک میں سالانہ افراط زر مارچ میں 21.5 فیصد کے مقابلے اپریل میں ریکارڈ 33.8 فیصد تک بڑھ گیا۔  سر لنکا ائی ایم ایف کی مدد سے اپنا 51 بلین ڈالر کا غیر ملکی قرض ادا کر چکا ہے اور دیوالیہ معیشت کو بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی مدد حاصل کر رہا ہے۔