اسلام آباد (92 نیوز) - بھارت میں صرف دوہزارچودہ سے دوہزار اٹھارہ کے درمیان گئو رکھشک کے تریسٹھ حملوں میں 44 مسلمان شہید اور 124 افراد زخمی ہوئے۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق نئی دہلی میں دو سو گئو رکھشک بریگیڈ ہیں۔
مودی کے ہندوستان میں گائے انسانی خون سے زیادہ قیمتی ہوگیا۔ دی رائٹرز کے مطابق 2014 سے اگست 2022 تک 206 واقعات میں گئو رکھشک بریگیڈوں نے ساڑھے 8 سو مسلمانوں کو شہید کیا۔
دی گارڈین کی 2016 کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں گئو رکھشک بریگیڈوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے۔ 2015 سے 2018 کے درمیان 71 گئو رکھشک حملے ہوئے۔ میڈیا نے صرف 4 رپورٹ کئے۔2021 میں ہریانہ حکومت نے سرکاری سطح پر بجرنگ دل کے گئو رکھشک بریگیڈ کو خصوصی ٹاسک سونپا۔
رواں سال 15 فروری کو راجستھان کے ضلع بھرت پور میں 2 مسلمانوں کو اسی گئو رکھشک گروہ نے زندہ جلا ڈالا۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق زیادہ تر گئو رکھشک گروہ بی جے پی کے اتحادی یا حمایت یافتہ ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے گئو رکھشک حملوں میں شدید اضافہ ہوا۔