Saturday, May 4, 2024

آئندہ 2 ماہ ملک میں دہشت گردی واقعات رونما ہو سکتے ہیں، شیخ رشید

آئندہ 2 ماہ ملک میں دہشت گردی واقعات رونما ہو سکتے ہیں، شیخ رشید
January 27, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ آئندہ دو ماہ تک ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں سلیپرز سیلز سرگرم ہوئے ہیں۔ کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، افغان طالبان ٹی ٹی پی کو سمجھا رہے ہیں کہ وہ کارروائیوں سے باز رہیں۔ ٹی ٹی پی والے کہیں نہ کہیں سے سرحد میں داخل ہو جاتے ہیں، بعض اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کہ افغان طالبان کا ٹی ٹی پی پر زور نہیں چلتا۔

اُنہوں نے کہا کہ سر پر ہاتھ ہے والے بیان پر ایک سول حکومت کے فرد نے کہا کہ بیان واپس لیں، اپوزیشن چاہتی ہے کہ عمران خان اور فوجی قیادت کے درمیان تعلقات خراب ہوں، نہ اسٹیبلشمنٹ بھولی ہے نہ عمران خان بھولا ہے۔ احتساب عمران خان کا سب سے بڑا نعرہ تھا مگر اس میں کامیابی نہیں، کوشش ہے کہ نوازشریف واپس آ جائیں، ہم نے خود بھیجا، ہماری ہی غلطی ہے، شہزاد اکبر پیسے بھی تو واپس نہیں لا سکے۔

شیخ رشید نے کہا کہ چینی ورکرز کی حفاظت کا ذمہ بھی فوج نے لیا ہوا ہے، جوہر ٹاؤن دھماکے میں انڈین خفیہ ایجنسی راء کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں۔ انار کلی واقعے میں مطلوب شخص تاحال نہیں پکڑا جاسکا۔ اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکت میں ملوث 4 دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔

وزیر داخلہ مزید بولے کہ تحریک طالبان پاکستان کیساتھ اس وقت مذاکرات نہیں ہو رہے، سیز فائر کی خلاف ورزی کے بعد مذاکرات کا دروازہ تقریباً بند ہو چکا۔ ٹی ٹی پی کو سرحدی باڑ پر اعتراض تھا، قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔ ایسے خطرناک قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں تھی۔