Tuesday, September 17, 2024

ایون فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف، مریم نواز کی حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد

ایون فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف، مریم نواز کی حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد
June 7, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) شریف خاندان کیخلاف احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی  سماعت  جج محمد بشیر سماعت نےکی۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے تیسرے روز بھی حمتی دلائل دیئے۔ انہوں نے کہا نواز شریف لندن فلیٹ کے اصل مالک ہیں۔آف شور کمپنی کے بذریعے اصل ملکیت چھپائی گئی۔ قطری شہزادے حمد بن جاسم سے حسین نواز کو بیرر شیرز کی منتقلی کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ جے آئی ٹی کے ریکارڈ کے مطابق قطری خط فسانہ ہے۔ قطری شہزادے  نے شرائط رکھی کہ سفارت خانے یا عدالت میں پیش نہیں ہونگے۔ نیب پراسیکیوٹرسردار مظفر نے کہا کہ 1993سے 96 تک حسین نواز طالبعلم تھے ۔ 2002 سے پہلے حسین نواز کے ذرائع آمدن نہیں تھے۔ حسین نواز 1993 سے ان فلیٹس کے قبضے کو تسلیم کر چکے ہیں۔ فلیٹس کےاس وقت گرائونڈ رینٹ اور سروسز رینٹ ادا کرتے رہے ہیں۔ مالک نہیں تھے تو انہیں گرائونڈ رینٹ ادا کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ سردار مظفر نے کہا کہ رابرٹ ریڈلے نے بطور گواہ عدالت میں اپنی رپورٹ کو درست قراردیا۔ مریم نواز نے جے آئی ٹی میں ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپی پیش کی جو گواہوں کے مطابق جعلی تھی۔ جیرمی فری مین کو معلوم تھا اس نے ایمانداری سے جواب دیا تو خود بھی ملزم بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سامبا بنک کا خط مریم نواز کو لندن فلیٹس کی بینیفشل مالک ہونے سے جوڑتا ہے۔ موزیک فونیسکا کے خطوط مریم نواز کے بینفشل آنر ہونے کے ناقابل تردید دستاویزی شواہد ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ یہ سول نہیں کریمنل کیس ہے۔ نواز شریف پبلک آفس ہولڈر تھے ۔استغاثہ نے کامیابی سے آمدن سے زائد اثاثوں کو ثابت کردیا ہے۔ ملزمان وضاحت کرنے میں ناکام ہوئے۔ سزا کا زبردست کیس بن چکا ہے ۔ اس کے بعد کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔