اٹلی کو دہائیوں بعد بدترین خشک سالی کا سامنا

روم (92 نیوز) - اٹلی کو دہائیوں بعد بدترین خشک سالی کا سامنا ہے۔ بحیرہ ایڈریاٹک کا نمکین پانی ملک کے سب سے طویل دریا پو میں شامل ہو گیا۔
موسمیاتی تبدیلیاں تباہی پھیلاتے ہوئے اٹلی پہنچ گئیں ۔ اٹلی کو 1954 کے بعد بدترین خشک سالی کا سامنا ہو گیا۔ پورے خطے کے 125 میونسپل حلقوں میں واٹر ایمر جنسی نافذ کر کے فوارے بند کر دئیے گئے ، خشک سالی ٹسکنی میں دریائے آرنو اور لازیو میں ٹائبر اور اینین تک پھیل گئی ہے اور کئی جھیلوں کو تباہ کر رہی ہے، جن میں جنوب کی جھیلیں بھی شامل ہیں۔ 1946 کے بعد میگور جھیل میں پانی کم ترین سطح پرپہنچ گیا ہے ۔
اٹلی کا سب سے بڑا دریا۔۔پو۔۔ جو شمال مغرب اور مشرق میں بحیرہ ایڈریاٹک تک پھیلا ہوا ہے اس میں اب نمکین پانی بہہ رہا ہے جس سے آب پاشی نا ممکن ہو گئی ہے ۔ وویلی اٹلی کا ایک اہم زرعی علاقہ ہے، جو گندم، چاول اور ٹماٹر سمیت ملک کی تقریباًچالیس خوراک پیدا کرتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صرف بارش کی کمی مسئلہ نہیں ہے ،بلند درجہ حرارت اور پہاڑوں میں برف کی کمی سے دریاؤں میں پانی کم ہو گیا ہے۔ دریا ئے ۔۔پو۔۔کے ڈیلٹا کے ساتھ ایڈریاٹک سمندر 21 کلومیٹر تک ملک کے اندر چلا گیا ہے، جس سے پانی مزید کھارا ہو گیا ہے۔ پینے کے پانی ۔کاشتکاری اور پن بجلی سمیت ہر چیز تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے۔
اٹلی کے شہری تحفظ کے محکمے کے سربراہ کا کہنا ہے حکومت نے خشک سالی کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں پانی کے اوقات کار مقرر کر دئیے ہیں ۔ پانی ضائع کرنے پر جرمانے کئے جارہے ہیں۔