Thursday, May 2, 2024

استادوں کے استاد مسعود اختر نے پاکستان شوبز انڈسٹری کے ہر شعبے میں اپنی چھاپ چھوڑی

استادوں کے استاد مسعود اختر نے پاکستان شوبز انڈسٹری کے ہر شعبے میں اپنی چھاپ چھوڑی
March 5, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (عمران راج) - استادوں کے استاد مسعود اختر نے پاکستان شوبز انڈسٹری کے عروج میں اپنا حصہ ڈالا۔ ریڈیو ہو یا تھیٹر، ڈرامہ ہو یا فلم ہر شعبے میں اپنی چھاپ چھوڑی۔

مسعود اختر صف اول کے ان اداکاروں میں شامل ہیں جنہوں نے پاکستان میں اداکاری کے اصول طے کیے۔ انہوں نے آنے والوں کو بتایا کہ اداکاری کس طرح کرنی ہے۔ 60سالہ بے مثل کیرئیر گزارنے کے بعد مسعود اختر نے خاموش زندگی میں قدم رکھ دیا۔

مسعود اختر ساہیوال کے ایک گاوں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد آرمی میں ڈاکٹر تھے۔ ابتدائی تعلیم مقامی سکول میں حاصل کرنے کے بعد انہوں نے مری کالج میں داخلہ لے لیا۔ لاہور آئے تو بینک میں ملازمت اختیار کی اور ساتھ ایل ایل بی اور ساتھ ہی انہوں نے ریڈیو پر کام شروع کر دیا جہاں سے ان کے عہد ساز اکیرئیر کا آغاز ہوا۔ ریڈیو میں برجستہ جملوں کی ادائیگی سے تھیٹر پر اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا جہاں ان کو خوب پذیرائی ملی۔

مسعود اختر نے تھیٹر ڈراموں کا رجحان بڑھانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا۔ اس لئے انہیں تھیٹر کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ 1964 میں پی ٹی وی پر ڈراموں کا آغاز ہوا تو انہوں نے ان ڈراموں میں بھی کام کر کے لوگوں کے دلوں میں خاص جگہ بنا لی۔ انہوں نے کئی لازوال ڈراموں میں شاندار اداکاری کے جوہر دکھائے۔ شاید ہی کوئی ایسا کردار ہو گا جو انہوں نے ڈراموں میں نا نبھایا ہو۔ 1968 میں فلمی دنیا میں بھی قدم رکھا اور پہلی سنگدل میں کام کیا اور ان کی پہلی ہی فلم بہت مقبول ہوئی ۔ 1969 میں دو فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں پہلی درد اور دوسری ماں بیٹی تھی۔ 1971میں فلم آنسو ریلیز ہوئی۔ تیری صورت میری آنکھیں ، جاپانی گڈی ، گھرانہ ،میرا نام محبت ، بھروسہ، انتخاب، نکی جئی ہاں، سمیت کئی فلموں میں شاندار اداکاری کی۔

لیجنڈ اداکار مسعود اختر نے ایک سو تینتالیس فلموں میں کام کیا۔ دو ہزار سے زائد سٹیج ڈراموں میں کام کیا۔ انہوں نے تیس سٹیج ڈرامے بطور مصنف بھی لکھے۔ وہ پنجاب آرٹس کونسل اور لاہور آرٹس کونسل کی ڈراما کمیٹی کے ممبر بھی رہے۔ ان کو دو ہزار سولہ میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی دیا گیا۔ دو سے زائد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا جبکہ ریڈیو پاکستان میں بھی بے پناہ کام کیا۔

27 ستمبر 2021 کو ان کے جوان بیٹے کا انتقال ہو گیا جس کے بعد وہ ناصرف بیمار رہنے لگے بلکہ دماغی دباو کا بھی شکار ہو گئے۔ شاندار اداکاری اور فن سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنا کر مسعود اختر دنیا سے رخصت ہو گئے۔