Friday, March 29, 2024

عدم اعتماد، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی اسپیکر کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے پیر تک کی ڈیڈ لائن

عدم اعتماد، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی اسپیکر کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے پیر تک کی ڈیڈ لائن
March 19, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) – عدم اعتماد تحریک پر بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی اسپیکر کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے پیر تک کی ڈیڈ لائن دیدی۔ شہباز شریف، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا اسپیکر ہوش کے ناخن لیں، آئین توڑنے کی کوشش سے باز رہیں۔

اپوزیشن رہنماء شہباز شریف نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کل سندھ ہاؤس پر ہونے والے واقع کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ آج یہ حملہ سندھ ہاؤس پر ہوا کل کہیں اور ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ آج عمران خان نے جمہوریت کی دھجیاں اُڑا دی ہیں۔ عمران خان کے منہ پر تماچہ ان کے اپنے اتحادیوں نے مارا ہے جو کہہ رہے ہیں ہم نے ایک دھیلا نہیں لیا۔ اتحادی کہتے ہیں ہم اپنے حلقوں میں واپس نہیں جا سکتے۔

شہباز شریف بولے کہ عمران خان کیا سنیٹ الیکشن میں کی گئی ہارس ٹریڈنگ بھول گئے ہیں؟ ہمیں ہارس ٹریڈنگ کا الزام دینے والے اپنے گریبان میں جھانک لیں۔ ہم تحریک عدم اعتماد کے آئینی حق کو استعمال کر رہے ہیں لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے نہ روکیں۔ ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ ہماری طرف آئے لوگ خود آرہے ہیں۔

اپوزیشن رہنماء نے مزید کہا کہ اسپیکر کو کہوں گا کہ عمران خان کے آلہ کار نہ بنیں، ورنہ آپ تاریخ کے ایک سیاہ باب کی صورت جانے جائیں گے۔ انتظامیہ کو بھی کہوں گا کہ ہمارے قانونی اور آئینی راستے میں روکاوٹ نہ بنیں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا قوم کو مبارکباد دونگا کہ عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، کل سندھ پر ہونے والے حملے سے ان کی ذہنیت کا پتہ چلا۔ کہا کہ عمران خان اپنی آخری اننگز میں بال ٹیمپرنگ نہ کریں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا اسپیکر صاحب اپنے اخری وقت میں اپنے کردار کو سیاہ نہ بنائیں، آپ کا نام تاریخ میں لکھا جائے گا۔ یہ اسپیکر آئین اور قانون کو توڑنے کیلئے تیار ہے، بلاول بھٹو نے اجلاس بلانے کیلئے اسپیکر کو پیر تک کی ڈیڈ لائن دے دی۔

بلاول بھٹو نے کہا اگر اسپیکر اجلاس کو آگے نہیں بڑھائیں گے تو میں تمام اپوزیشن ارکان ساتھ لے کر اسمبلی ہال میں دھرنا دے دیںگے، پھر ہم دیکھتے ہیں آپ کیسے او آئی سی کا اجلاس کرواتے ہیں۔ 

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا عمران خان جس زلت اور رسوائی کے ساتھ گھر لوٹیں گے دنیا دیکھے گی۔ اگر شرافت ہوتی تو وہ زبان استعمال نہ ہوتی جو وہ جلسوں میں استعمال کرتے ہیں، ہمیں گالیوں کی سیاست نہیں سیکھائی گئی۔

آپ کبھی کہتے ہیں جہاں دل کرے ووٹ کریں پھر جب وہ آپ کے خلاف ووٹ ڈالنے جارہے ہیں تو آپ انہیں گدھے اور خچر کہہ رہیں ہیں۔ ہم یہ جنگ جیت چکے ہیں۔