Monday, May 6, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ، توشہ خانہ تحائف کی تفصیل نہ دینے پر کابینہ ڈویژن کو نوٹس

اسلام آباد ہائیکورٹ، توشہ خانہ تحائف کی تفصیل نہ دینے پر کابینہ ڈویژن کو نوٹس
December 26, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - اسلام آباد ہائیکورٹ نے قیام پاکستان سے اب تک صدوراور وزرائے اعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیل کی فراہمی سے متعلق کیس میں پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے پرعملدرآمد نہ کرنے پر کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے قیام پاکستان سے اب تک صدور اور وزرائے اعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے خیال سے 1990ء سے پہلے کا تو ریکارڈ ہی دستیاب نہیں ہو گا۔ ایسی معلومات تو ویب سائٹ پر ہونی چاہیے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ توشہ خانہ ریکارڈ دستیاب ہو۔ ملے تو دے دیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پٹیشنر نے 1947ء سے لے کر اب تک کے صدور اور وزرائے اعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیل مانگی ہے۔ کابینہ ڈویژن نے کلاسیفائیڈ کہہ کر معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن نے 29 جون کو آرڈر دیا مگر پانچ ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود اس پر بھی عمل نہیں ہوا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ باقی پبلک سرونٹس کو بھی اس میں شامل کیوں نہیں کیا؟ آپ اپنے آپ کو صدر اور وزیراعظم کی حد تک محدود کیوں کر رہے ہیں؟ اس سے آپ کے عزائم کا پتہ چل رہا ہے جو بھی پٹیشن آتی ہے وہ وزیراعظم سے متعلق آتی ہے۔ عدالت نے کابینہ ڈویژن سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔