Tuesday, May 7, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ، شاہ محمود کی نظر بندی غیر قانونی قرار، تفصیلی فیصلہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ، شاہ محمود کی نظر بندی غیر قانونی قرار، تفصیلی فیصلہ جاری
May 27, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاہ محمود قریشی کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی نظر بندی غیر قانونی قرار دیدی۔

تفصیلی فیصلہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جاری کیا۔ فیصلہ کے مطابق پولیس کی خصوصی رپورٹ میں کوئی خاصیت نہیں ہے، شاہ محمود قریشی کی طرف سے مسلح افواج کے خلاف دیئے گئے کسی خاص بیان کو غلط قرار نہیں دیتی، اس مواد کی بنیاد پر ایم پی او کے سیکشن 3 کے تحت ایسا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا، اس کے تحت کوئی حکم قیاس پر مبنی نہیں ہو سکتا۔ 3 ایم پی او کے تحت بنیاد ٹھوس شواہد پر ہونی چاہیے، جن بنیادوں کی بنیاد پر کسی شخص کی نظر بندی کا حکم جاری کیا جاتا ہے۔

فیصلہ میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 9 کے مطابق کسی بھی شخص کی زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جائے گا۔ 3 ایم پی او کے تحت لوگوں کو حراست میں رکھنے کے لیے قانون کے ذریعے فراہم کردہ اختیارات کے علاوہ کسی اور بنیاد پر استدعا نہیں کی جا سکتی۔ جو اتھارٹی 3 ایم پی او کے تحت احتیاطی نظر بندی کا حکم جاری کرتی ہے، اسے خود کو مطمئن کرنا ہوگا کہ اس کے سامنے پیش کیا گیا مواد/ شواہد نظر بندی کے حکم کو درست ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں نظر بندی کا حکم آئین کے آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہو گا۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ان کارروائیوں میں یہ فیصلہ نہیں کر رہا ہوں کہ شاہ محمود قریشی نے کوئی جرم کیا ہے یا نہیں۔ سوال یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے جو پہلے ہی تیرہ دن کی قید کاٹ چکے ہیں کو امن عامہ کو برقرار رکھنے کے مقصد سے مزید مدت کے لیے قید رکھا جا سکتا ہے۔

اس عدالت کو مطمئن کرنے کے لیے شاہ محمود قریشی نے دفعہ 144 کے تحت دیئے گئے حکم کا احترام کریں گے۔ شاہ محمود قریشی کے وکیل نے ہدایات لینے کے بعد حلف نامہ جمع کرایا۔

فیصلہ میں یہ بھی کہا گیا کہ عدالت میں جمع کرائے گئے بیان حلفی کی خلاف ورزی عدالت کی توہین کے مترادف ہو گی، ایسا ہوا تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

عدالت نے احتیاطی نظر بندی کا حکم غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی کو نظر بندی سے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔