Friday, April 19, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ، علی امین گنڈا پور کیخلاف 13 مقدمات خارج کرنیکا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ، علی امین گنڈا پور کیخلاف 13 مقدمات خارج کرنیکا حکم
November 28, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماء علی امین گنڈا پور کے خلاف 13 مقدمات خارج کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے دوران سماعت علی امین گنڈا پور کے خلاف ثبوت پیش نہ کرنے پر اسلام آباد پولیس پر برہمی کا اظہار کیا۔

25 مئی لانگ مارچ جلاؤ گھیراؤ اور الیکشن کمیشن فیصلے کے بعد احتجاج پر درج مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔ اسلام آباد کے 15 تھانوں کے ایس ایچ او اور تفتیشی افسران عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

دوران سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ ایک ایک کرکے کیس سنتے ہیں۔ تھانہ بہارہ کہو کی ایف آئی آر پڑھیں، آپ نے لکھا علی امین کی ایماء پر جلاؤ گھیراؤ ہوا، ثبوت کیا ہیں؟ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کی تقاریر کا تذکرہ کیا تو جسٹس طارق نے ریمارکس دئیے کہ ویڈیو اور ٹرانسکرپٹ دیں۔ جب ثبوت نہیں تو لکھا کیوں؟

پولیس نے مؤقف اپنایا کہ کیس سے متعلق یو ایس بی ہمارے پاس ہے جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ یو ایس پی ثبوت نہیں ہوتا۔

استفسار کیا کہ ٹرانسکرپٹ ہے اپکے پاس؟ ثبوت بتائیں فضول باتیں نہ کریں۔ پولیس نے ایک ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی تو عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہائیکورٹ جب نوٹس کرے تو رات نیند نہیں آنی چاہیے، ہم جب وکیل تھے تو ہمیں رات نیند نہیں آتی تھی جب صبح عدالت پیش ہونا ہوتا تھا۔ پرچے دیں اور سب کو اندر کریں یہ کوئی طریقہ نہیں، نوکری آنی جانی چیز ہے سرکار کا کام ہے تو صحیح طرح کریں ٹوٹل پورا نہ کریں۔

دوران سماعت انکشاف ہوا کہ تھانہ کھنہ کے کیس میں علی امین گنڈا پور کانام ہی نہیں جس پر عدالت نے تھانہ کھنہ سے متعلق درخواست غیر مؤثر ہونے پر خارج کردی۔

عدالت نے دو مقدمات کے خلاف درخواستیں واپس لینے کی پی ٹی آئی رہنما کی استدعا بھی قبول کرلی جبکہ باقی 13 مقدمات خارج کرنے کا حکم دے دیا۔